اے خدا نہ غم سے دوچار کر مجھے
اے خدا نہ غم سے دو چار کر مجھے
اگر یوں ہے پھرتا عمر بیمار کر مجھے
کوئی پھر نہ بن سکے بیساکھی میری
یعنی اس حد تک تو لاچار کے مجھے
ہم جو مرجائیں تو یہیں ان وادیوں پر
آہستہ لڑکھڑاتے ہوئے آبشار کر مجھے
کوئی نفرت بھی کرے تو بڑے شوق سے
محبت کا تیر مگر جگر کے پار کر مجھے
کبھی بھرم تو رکھ میرے وعدے کا
اس طرح سے تو نہ خار کر مجھے
محبت سے منسوب رہے یہ نام فیضانؔ
پروردگار اس قدر مشک دار کر مجھے
__فیضانؔ__
Comments
Post a Comment